کیا اللہ تعالیٰ ہر جگہ موجود ہے ؟

تحریر: مولانا ابوالحسن مبشر احمد ربانی

سوال : ہم نے سن رکھا تھا کہ اللہ تعالیٰ ہر جگہ موجود ہے مگر پھر کسی نے بتایا کہ یہ عقیدہ ٹھیک نہیں۔ آپ سے درخواست ہے کہ قرآن و حدیث کی روشنی میں صحیح عقیدہ بتا دیں کہ اللہ کہاں ہے ؟
جواب : اللہ تعالیٰ کے متعلق محدثین و سلف صالحین کا یہ عقیدہ ہے کہ اللہ تعالیٰ عرش پر مستوی ہے جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے :
الرَّحْمَـنُ عَلَى الْعَرْشِ اسْتَوَى ’’ رحمن عرش پر مستوی ہوا۔ “ [20-طه:5]
↰ مستوی ہونے کا مفہوم بلند ہونا اور مرتفع ہونا ہے جیسا کہ :
❀ صحیح بخاری میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
إن الله كتب كتابا قبل ان يخلق الخلق إن رحمتي سبقت غضبي فهو مكتوب عنده فوق العرش
’’ بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے ایک کتاب لکھی ہے . . . جو اس کے پاس عرش کے اوپر ہے۔ “ [صحيح بخاري 7554]
↰ لیکن اللہ تعالیٰ کے عرش پر مستوی ہونے کی کیفیت ہمیں معلوم نہیں ہے، جس طرح اللہ تعالیٰ کی شان کے لائق ہے اسی طرح وہ عرش پر مستوی ہے، ہمارے عقلیں اس کا ادراک نہیں کر سکتیں اور اللہ تعالیٰ کے بارے میں یہ نہیں کہنا چاہیے کہ وہ ہر جگہ موجود ہے کیونکہ وہ مکان سے پاک اور مبرا ہے البتہ اس کا علم اور اس کی قدرت ہر چیز کو محیط ہے، اس کی معیت ہر کسی کو حاصل ہے جیسا کہ یہ بات عقائد کی کتب میں واضح طور پر موجود ہے۔

اس تحریر کو اب تک 12 بار پڑھا جا چکا ہے۔

Leave a Reply