چار سنتیں دو دو کر کے پڑھنا افضل ہے

تحریر : فضیلۃ الشیخ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

سوال : محترم فضیلۃ الشیخ زبیر علی زئی صاحب کیا ظہر اور عصر کی چار سنت کو ایک سلام کے ساتھ ادا کرنا جائز ہے؟ (ایک سائل)
الجواب:
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
صلوة الليل و النهار مثنيٰ مثنيٰ [سنن ابي داؤد : ۱۲۹۵ و سنده حسن ]
” رات اور دن کی (نفل، سنت) نماز دو دو (رکعتیں) ہے۔“

اسے ابن خزیمہ [۱۲۱۰ ابن حبان ۶۳۶] اور جمہور محدثین نے صحیح قرار دیا ہے ۔ [ديكهئے ميري كتاب نيل المقصود فى التعليق على سنن ابي داؤد ج ۱ ص ۳۷۱ ]
معرفۃ علوم الحدیث للحاکم (ص ۵۸ ح ۱۰۱) میں اس کی ایک مؤید روایت ہے جس کی سند حسن ہے، اس کے باوجود امام حاکم نے اسے “وھم” قرار دیا ہے ۔

سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے تھے کہ :
صلوة الليل و النهار مثني مثني [السنن الكبري للبيهقي ج ۲ ص ۴۸۷وسنده صحيح ولاعلة فيه ]
”رات اور دن کی (نفل) نماز دو دو(رکعتیں) ہے ۔“

اس سے معلوم ہوا کہ سنن ابی داؤد والی حدیث سابق صحیح لغیرہ ہے ۔ اس صحیح حدیث سے معلوم ہوا کہ یہ چار سنتیں دو دو کر کے دو سلاموں کے ساتھ پڑھنی چاہئیں۔
نافع (تابعی) سے روایت ہے کہ (سیدنا) عبداللہ بن عمر (رضی اللہ تعالیٰ عنہ ) دن کو چار چا ر رکعتیں (سنت) پڑھتے تھے۔ [مصنف ابن ابي شيبه : ج۲ ص ۲۷۴ح ۶۶۳۴ و سنده صحيح ]

عبداللہ بن عمر العمری (صدوق حسن الحدیث عن نافع، ضعیف عن غیرہ) عن نافع کی سند سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما رات کو دو دو رکعت اور دن کو چار رکعت (نوافل) پڑھتے تھے ، پھر سلام پھیرتے تھے۔ [مصنف عبدالرزاق ۵۰۱/۲ ح ۴۲۲۵ و اسناده حسن ]

اس روایت کی دوسری سند سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ صحیح لغیرہ ہے۔ [ديكهئے مصنف عبدالرزاق ح ۴۲۲۶ ]
امام ابن المنذر النیسابوری نے اسے ثابت عن ابن عمر قرار دیا ہے ۔ [الاوسط ۲۳۶/۵ ]

تنبیہ:
عبداللہ بن عمر العمری کی مصنف عبدالرزاق والی روایت الاوسط میں :
أخبرنا عبدالله بن عمر عن نافع عن أبن عمر إلخ کی سند سے چھپی ہوئی ہے !
اس اثر سے معلوم ہوا کہ ایک سلام میں چار سنتیں پڑھنا بھی جائز ہے ۔
لیکن بہتر یہی ہے کہ مرفوع حدیث کی وجہ سے وتر کے علاوہ تمام سنتیں اور نوافل دو دو کر کے پڑھے جائیں۔

حسن بصری رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
صلوةالنهار ركعتان ركعتان [مسائل الإمام أحمد و إسحاق بن راهويه، رواية إسحاق بن منصور الكوسج ۲۰۵/۱ فقره : ۴۳۳ وسنده صحيح، الأشعث هو ابن عبد الملك الحمراني ]
”دن کی نماز دو دو رکعتیں ہے ۔“
امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ دن کی نفل نماز دو دو کرکے پڑھتے تھے ۔ [ايضاً فقره: ۴۰۵]

اس تحریر کو اب تک 43 بار پڑھا جا چکا ہے، جبکہ صرف آج 1 بار یہ تحریر پڑھی گئی ہے۔

Leave a Reply