کیا نماز کے دوران سلام کا جواب دینا جائز ہے؟

              تحریر: غلام مُصطفٰے ظہیر امن پوری

نمازی کو سلام کہنا جائز اور صحیح ہے، حالت نماز میں سلام کا جواب کلام کر کے نہیں،بلکہ اشارے کے ساتھ دینا سنت ہے،کلام کر کے سلام کا جواب لوٹانا منسوخ ہے۔

دلیل نمبر ۱:

[arabic-font]

عن جابر،قال: ارسلنی رسول اللہ صلٰی اللہ علیہ وسلم ،و ھو منطلق الٰی بنی المصطلق ،فأتیتہ و ہو یصلٰی علی بعیرہ، فکلًمتہ ،فقال لی بیدہ ھکذا ،و أومأ زھیر أیضابیدہ نحو الارض ،و أ نا اسمعہ یقرأ ،یؤمیٔ براسہ،فلمّا فرغ  قال: ما فعلت فی الّذی أرسلتک لہ، فانّہ لم یمنعی أن أکلّمک الا أنّی کنت أصلّی ۔  

[/arabic-font]

سیدنا جابر بن عبداللہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے بنی مصطلق کی طرف بھیجا،میں آپ ﷺ کے پاس آیا، آپﷺ اونٹ پر (نفلی) نماز پڑھ رہے تھے،میں نے آپ پر سلام کہا ،آپ ﷺ نے ہاتھ کے اشارے سے جواب لوٹایا۔( زہیر راوی نے ہاتھ سے اشارہ کر کے دکھایا) میں نے پھر آپ ﷺ کو سلام کہا،آپ ﷺ نے پھر ہاتھ کے اشارے سے جواب دیا ( ظہیر نے اپنا ہاتھ زمین کی طرف جھکایا)، میں آپﷺ کی قرأت سن رہا تھا۔آپ ﷺ اپنے سر کے ساتھ اشارہ فرما رہے تھے۔جب آپ ﷺ فارغ ہوئے تو فرمایا، میں نے تجھے جس کام کیلئے بھیجا تھا،اس بارے میں کیا کیا؟ مجھے کلام کرنے سے صرف یہ بات روک رہی تھی،کہ میں نماز پڑھ رھا تھا۔

(صحیح بخاری:۱۲۱٧ ،صحیح مسلم : ۵٤۰واللفظ لہ)

(more…)

Continue Readingکیا نماز کے دوران سلام کا جواب دینا جائز ہے؟

End of content

No more pages to load