گردن کا مسح بدعت ہے

تحریر: حافظ ابو یحییٰ نور پوری “ گردن (گدی) پر مسح کرنا مستحب ہے۔ ” [حديث اور اهلحديث: ۱۸۲] قارئین کرام ! آلِ تقلید کی چالاکی دیکھیں کہ جب انہوں نے گردن کے مسح کی کوئی حدیث نہ پائی تو اکابر پرستی کا حق ادا کرتے ہوئے اپنی خلافِ سنت فقہ کو بچانے کے لئے گردن کا معنیٰ“ گدی ”کرنا شروع کردیا، حالانکہ ہمارا محلِ نزاع گردن کے دونوں طرف الٹے ہاتھ پھیرتے ہوئے مسح کرنا ہے ، نہ کہ سر کا مسح کرتے ہوئے گدی کو چھونا، تقلید پرست آج بھی گردن کے پہلو پر الٹے ہاتھوں سے مسح کرتے ہیں، انہیں چاہیے کہ اس عمل سے فرار اختیار نہ کریں بلکہ اسی پر ثابت قدم رہتے ہوئے اس پر کوئی ایک ”صحیح“ حدیث پیش کردیں، قیامت تک مہلت ہے ۔ فان لم تفعلوا ولن تفعلوا فاتقوا النار التى وقودها الناس و…

Continue Readingگردن کا مسح بدعت ہے

End of content

No more pages to load