نکاح سے پہلے طلاق واقع نہیں ہوتی!

نکا ح سے پہلے طلاق واقع نہیں ہوتی۔ اگر کوئی آدمی کسی عورت سے کہے کہ : إن أنكحتك فانت طالق . ”اگر میں تجھ سے نکا ح کروں تو تجھے طلاق۔“ یا کہے کہ : كلما نكحت امرأةفهي طالق ”میں جب بھی کسی عورت سے نکا ح کروں تو اسے طلاق۔ “ یا کہے کہ : ” اگر میں فلاح کے گھر گیا یا فلاں سے بات کی تو جس سے میں شادی کروں گا، اسے طلاق ہے۔ “ وہ گھر چلا گیا بات کر دی اور کسی عورت سے شادی کر لی تو ان سب صورتوں میں طلاق واقع نہیں ہو گی۔ بلکہ یہ طلاق باطل ہے۔ حنفی مقلدین کے نزدیک مذکورہ تمام صورتوں میں طلاق واقع ہو جاتی ہے۔، جبکہ ان کے پاس کوئی صحیح دلیل نہیں۔ محض تقلیدِ ناسدید کی بھینٹ چڑھ گئے ہیں۔ طلاق واقع نہ ہونے پر…

Continue Readingنکاح سے پہلے طلاق واقع نہیں ہوتی!

End of content

No more pages to load