اشعار کرنا سنت ہے

تحریر: غلام مصطفے ظہیر امن پوری

ہدی (منیٰ میں قربانی) کےلیے اونٹ کو داہنی جانب جو زخم لگایا جاتا تھا، اسے ‘‘ اشعار’’ کہتے ہیں۔ یہ نبی اکرمﷺ کی سنت مبارکہ ہے، جیسا کہ:

۱۔ سیدنا ابن عباسؓ سے روایت ہے، وہ بیان کرتے ہیں:

[arabic-font]

صلّی رسول اللہ صلّی اللہ علیہ وسلّم بذی الحلیفۃ، ثمّ دعا بناقتہ، فأشعرھا فی صفحۃ سنامھا الأیمن، وسلت الدّم، وقلّدھا نعلین، ثمّ رکب راحتلہ، فلمّا استوت بہ علی البیداء أھلّ بالحجّ۔

[/arabic-font]

‘‘ رسول اللہﷺ نے ظہر کی نماز ذوالحلیفہ مقام پر ادا کی، پھر اپنی اونٹنی منگوائی، اس کی کوہان کی دائیں جانب اشعار کیا اور خون کو آس پاس لگا دیا اور اس کے گلے میں دو جوتے لٹکا دئیے، پھر اپنی سواری پر سوار ہوئے۔ جب وہ سواری آپﷺ کو لے کر بیداء پر چڑھ گئی تو آپﷺ نے حج کا تلبیہ پڑھا۔’’

(صحیح مسلم: ۱۲۴۳)

امام ترمذیؒ اس حدیث کے تحت لکھتے ہیں:

[arabic-font]

والعمل علی ھذا عند أھل العلم من أصحاب النّبیّ صلّی اللہ علیہ وسلّم و غیرھم، یرون الإشعار، وھو قول الثّوریّ والشّافعیّ و أحمد وإسحاق۔

[/arabic-font]

‘‘ اسی پر نبی اکرمﷺ کے صحابہ اور دوسرے اہل علم کا عمل ہے، وہ اشعار کو جائز سمجھتے ہیں۔ امام سفیان ثوری، امام شافعی، امام احمد بن حنبل اور امام اسحاق بن راہویہؒ کا بھی یہی مذہب ہے۔’’

(سنن الترمذی، تحت حدیث: ۹۰۶)

۲۔ سیدہ عائشہؓ بیان کرتی ہیں: (more…)

Continue Readingاشعار کرنا سنت ہے

End of content

No more pages to load