دفن کے بعد میت کو قبرپر تلقین کرنا؟
تحریر: غلام مصطفے ٰ ظہیر امن پوری دفن کرنے کے بعد میت کو تلقین کرنا بدعت سیئہ اور قبیحہ ہے ، قرآن و حدیث میں اس کی کوئی اصل نہیں ، صحابہ کرام رضوان اللہ علیہما و ثقہ تابعین عظام رحمہم اللہ سے یہ فعل قطعاً ثابت نہیں ، یہ کامل و اکمل دین میں اضافہ اور زیادتی ہے ، اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے پیش قدمی ہے: فرمانِ باری تعالیٰ ہے: ﴿يٰۤاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تُقَدِّمُوۡا بَيۡنَ يَدَيِ اللّٰهِ وَ رَسُوۡلِهٖ وَ اتَّقُوا اللّٰهَ ؕ اِنَّ اللّٰهَ سَمِيۡعٌ عَلِيۡمٌ﴾ ”اے ایمان والو ! اللہ اور اس کے رسول سے پیش قدمی نہ کرو اور اللہ سے ڈرو ، یقیناًً اللہ تعالیٰ خوب سننے والا اور خوب جاننے والا ہے ۔ “ یاد رہے کہ دفن کے بعد میت کو تلقین کرنا کسی دلیل شرعی سے ثابت نہیں…