ہیرے جواہرات کے جڑاؤ والے زیورات پر زکوٰۃ

فتویٰ : سابق مفتی اعظم سعودی عرب شیخ ابن باز رحمہ اللہ سوال : ایسے زیورات کی زکوٰۃ کس طرح ادا ہو گی جو خالص سونے کے نہیں بلکہ کئی طرح کے ہیرے، جواہرات اور نگینوں سے مرصع ہوں ؟ کیا سونے کے ساتھ ان ہیرے جواہرات کا وزن بھی شمار ہو گا ؟ کیونکہ انہیں اس سے الگ کرنا مشکل ہے۔ جواب : سونا ہی وہ (اصل) چیز ہے کہ جس پر زکوٰۃ ہے اگرچہ وہ پہننے، کے لئے ہی ہو۔ ہیرے، جواہرات، موتیوں اور نگینوں پر زکوٰۃ نہیں ہے۔ اگر زیورات سونے اور ہیرے جواہرات کے جڑاؤ والے ہوں تو عورت، اس کے خاوند یا اس کے دیگر سرپرستوں کو چاہئیے کہ وہ انتہائی احتیاط سے سونے کا اندازہ کریں یا تجربہ کار لوگوں سے ان کی راۓ معلوم کریں، اس بارے میں طن غالب معتبر ہو گا۔ ظن غالب کی…

Continue Readingہیرے جواہرات کے جڑاؤ والے زیورات پر زکوٰۃ

شرک ناقابل معافی جرم

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ سوال: کیا شرک ناقابل معافی جرم ہے؟ جواب : شرک سب گناہوں سے بڑا گناہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے : ”بلاشبہ شرک عظیم ظلم ہے “ اور شرک کو احادیث میں کبیرہ گناہوں میں سب سے بڑا کبیرہ گناہ کہا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن حکیم میں ارشاد فرمایا ہے : إِنَّهُ مَن يُشْرِكْ بِاللَّـهِ فَقَدْ حَرَّمَ اللَّـهُ عَلَيْهِ الْجَنَّةَ وَمَأْوَاهُ النَّارُ [المائده : 72 ] ”جس نے اللہ کے ساتھ شرک کیا اللہ تعالیٰ نے اس پر جنت حرام کر دی ہے اور اس کا ٹھکانہ آگ ہے۔ “ لہٰذا جو شخص توبہ کیے بغیر شرک ہی کی حالت میں مر گیا وہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے جہنم میں رہے گا، اس کے لیے نہ بخشش ہے اور نہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت ہی نصیب ہوگی۔ اللہ تعالیٰ…

Continue Readingشرک ناقابل معافی جرم

شادی پہلے …………..!

فتویٰ : سابق مفتی اعظم سعودی عرب شیخ ابن باز رحمہ اللہ سوال : ایک رواج سا بن گیا ہے کہ لڑکی یا اس کا باپ لڑکے والوں کی طرف سے منگنی کا پیغام اس عذر کی بناء پر رد کر دیتے ہیں کہ ابھی لڑکی کو ثانوی یا یونیورسٹی کی سظح تک تعلیم مکمل کرنی ہے یا اسے مزید چند سال زیر تعلیم رہنا ہے، اس طرح بعض لڑکیاں تیس برس یا اس سے بھی زائد عمر تک پہنچ جاتی ہیں۔ اس بارے میں شرعی حکم کیا ہے، آپ انہیں کیا کہنا چاہیں گے ؟ جواب : تمام نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کو ہماری نصیحت ہے کہ اسباب زواج میسر آنے پر فوراً شادی کر لینی چاہیے، اس لئے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : يامعشر الشباب من استطاع منكم الباءة فليتزوج، فإنه أغض للبصر وأحصن للفرج، ومن لم…

Continue Readingشادی پہلے …………..!

فاسق عالم یا جاہل عابد کی اقتداء

تالیف: الشیخ السلام محمد بن عبدالوھاب رحمہ اللہ، ترجمہ: مولانا مختار احمد ندوی حفظ اللہ فاسق علماء اور جاہل عابدوں کی اقتداء کرنے سے اللہ تعالی نے منع فرمایا ہے۔ ارشاد باری ہے : يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّ كَثِيرًا مِنَ الْأَحْبَارِ وَالرُّهْبَانِ لَيَأْكُلُونَ أَمْوَالَ النَّاسِ بِالْبَاطِلِ وَيَصُدُّونَ عَنْ سَبِيلِ اللَّـهِ [ 9-التوبة:34] ” مؤمنو ! بہت عالم اور مشائخ لوگوں کا مال ناحق کھاتے ہیں اور ان کو اللہ کی راہ سے روکتے ہیں۔ “ نیز فرمایا : قُلْ يَا أَهْلَ الْكِتَابِ لَا تَغْلُوا فِي دِينِكُمْ غَيْرَ الْحَقِّ وَلَا تَتَّبِعُوا أَهْوَاءَ قَوْمٍ قَدْ ضَلُّوا مِنْ قَبْلُ وَأَضَلُّوا كَثِيرًا وَضَلُّوا عَنْ سَوَاءِ السَّبِيلِ [5-المائدة:77] ”کہو اے اہل کتاب اپنے دین کی بات میں ناحق مبالغہ مت کرو اور ایسے لوگوں کی خواہش کے پیچھے نہ چلو (خود بھی) پہلے گمراہ ہوئے اور بہتوں کو گمراہ کر گئے اور سیدھے راستے سے بھٹک گئے۔“…

Continue Readingفاسق عالم یا جاہل عابد کی اقتداء

شرعی احکامات میں ترمیم کی ضرورت سمجھنے والے کا حکم

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ سوال : شرعی احکامات میں ترمیم کی ضرورت سمجھنے والے کا حکم کیا ہے؟ جواب : وہ تمام احکامات جو اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کے لیے نازل فرمائے اور ان کی توضیح قرآن حکیم یا احادیث ِ رسول میں کر دی گئی ہے جیسے نماز، روزہ، حج، زکوٰۃ، وراثت، ایلاء، طلاق، حدود وغیرہ، جن پر امت کا اجماع ہے ان پر کسی فرد کو اعتراض کرنے کا حق نہیں ہے۔ ان میں ترمیم یا نظرِ ثانی کا مطالبہ کرنا حرام ہے۔ یہ احکام محکم اور شرعی ہیں اور ہر دور میں اسی طرح لاگو ہوں گے جیسے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک زمانے میں اور خلفائے راشدین کے دور میں جاری و ساری تھے۔ جو شخص شرعی ومحکم احکامات میں ردّ و بدل اور ترمیم کرنا چاہتا ہے وہ دائرۂ اسلام سے…

Continue Readingشرعی احکامات میں ترمیم کی ضرورت سمجھنے والے کا حکم

خاندانی منصوبہ بندی کا حکم

فتویٰ : سابق مفتی اعظم سعودی عرب شیخ ابن باز رحمہ اللہ سوال : خاندانی منصوبہ بندی کا کیا حکم ہے ؟ جواب : خاندانی منصوبہ بندی موجودہ دور کا اہم ترین مسئلہ ہے، اس بارے میں متعدد سوالات اس وقت ہمارے سامنے ہیں۔ ممتاز علماء کے بورڈ (کمیٹی) نے اپنے گزشتہ اجلاس میں اس موضوع کا بغور جائزہ لیا اور اپنے علم کی روشنی میں جو بہتر سمجھا قرار دیا، ان فیصلہ جات کا خلاصہ یہ ہے کہ مانع حمل گولیوں کا استعمال ناجائز ہے، وہ اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے نسل انسانی اور امت مسلمہ میں اضافے کے اسباب کو اپنانا مشروع قرار دیا ہے، نیز نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی بھی ہے کہ : وتزوجوا الولود الودود، فإني مكاثر بكم الأمم يوم القيامة [ رواه أبوداؤد فى كتاب النكاح باب 4 والنسائي] ”محبت کرنے والی اور…

Continue Readingخاندانی منصوبہ بندی کا حکم

جنات سے بچاؤ کے لیے بچوں کے پاس چھری یا لوہے کی چیز رکھنا

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ سوال : جنات سے بچاؤ کے لیے بچوں کے پاس چھری یا لوہے کی چیز رکھنا کیسا ہے ؟ جواب : یہ عملی طور پر درست نہیں اور شرعی طور پر اس کی کوئی صحیح بنیاد موجود نہیں۔ شرعی طریقہ یہ ہے کہ بچوں کو شیطان کے شر سے بچانے کے لیے دم کیا جائے، جس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت حسن اور حضرت حسین رضی اللہ عنہما کو دم کیا کرتے تھے۔ صحیح بخاری میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دم کے لیے یہ کلمات کہتے : أَعُوْذُ بِكَلِمَاتِ اللهِ التَّامَّاتِ مِنْ كُلِّ شَيْطَانٍ وَّهَامَّةٍ وَمِنْ كُلِّ عَيْنٍ لَامَّةٍ [بخاري، كتاب أحاديث الأنبياء : باب قول الله تعالىٰ وَاتَّخَذَ اللَّهُ إِبْرَاهِيْمَ خَلِيْلًا 3371 ] ”میں ہر شیطان، ہر زہریلے کیڑے اور ہر نظرِ بد سے اللہ کے تمام کلمات…

Continue Readingجنات سے بچاؤ کے لیے بچوں کے پاس چھری یا لوہے کی چیز رکھنا

اہل جاہلیت اور تقلید

تالیف: الشیخ السلام محمد بن عبدالوھاب رحمہ اللہ، ترجمہ: مولانا مختار احمد ندوی حفظ اللہ اہل جاہلیت کا دین جن اصولوں پر مبنی تھا ان میں سب سے بڑی چیز تقلید تھی۔ یہ اگلے پچھلے تمام کافروں کا سب سے بڑا قاعدہ تھا، جیسا کہ اللہ نے ارشاد فرمایا : وَكَذَلِكَ مَا أَرْسَلْنَا مِنْ قَبْلِكَ فِي قَرْيَةٍ مِنْ نَذِيرٍ إِلَّا قَالَ مُتْرَفُوهَا إِنَّا وَجَدْنَا آبَاءَنَا عَلَى أُمَّةٍ وَإِنَّا عَلَى آثَارِهِمْ مُقْتَدُونَ ٭ قَالَ أَوَلَوْ جِئْتُكُمْ بِأَهْدَى مِمَّا وَجَدْتُمْ عَلَيْهِ آبَاءَكُمْ قَالُوا إِنَّا بِمَا أُرْسِلْتُمْ بِهِ كَافِرُونَ [43-الزخرف:23 ] ”اور اسی طرح ہم نے آپ سے پہلے کسی بستی میں ہدایت کرنے والا نہیں بھیجا، مگر وہاں کے خوش حال لوگوں نے کہا کہ ہم نے اپنے باپ دادا کو ایک راہ پر پایا ہے اور قدم بقدم انہیں کے پیچھے چلتے ہیں، پیغمبر نے کہا اگرچہ میں تمہارے پاس ایسا دین لاؤں کہ…

Continue Readingاہل جاہلیت اور تقلید

تارک نماز کا حکم

فتویٰ : سابق مفتی اعظم سعودی عرب شیخ ابن باز رحمہ اللہ سوال : اس شخص کے متعلق کیا حکم ہے جو بے نماز مرا حالانکہ اسے معلوم تھا کہ اس کے آباؤ اجداد مسلمان تھے ؟ اس کے غسل، کفن دفن، نماز جنازہ اور اس کے لئے دعا کرنے کے بارے میں کیا حکم ہے ؟ جواب : شرعاً مکلف اور شری احکام سے آگاہ ہونے کے باوجود ایک شخص تارک نماز ہو کر مرا ہو تو ایسا شخص کافر ہے۔ اسے غسل دیا جائے نہ اس پر نماز جنازہ پڑھی جائے اور نہ اسے مسلمانوں کے قبرستان میں ہی دفن کیا جائے۔ اس کے مسلمان عزیز و اقارب اس کے وارث نہیں بن سکتے، بلکہ علماء کے ایک صحیح قول کی رو سے اس کا مال مسلمانوں کا مال نہیں۔ اس کی دلیل صحیح مسلم میں موجود نبی صلی اللہ علیہ…

Continue Readingتارک نماز کا حکم

قد قامت الصلاۃ کا جواب

تحریر: غلام مصطفےٰ ظہیر امن پوری سوال قد قامت الصلاۃ کا جواب دینا کیسا ہے ؟ اقامت کے دوران جب قد قامت الصلاة کہا جاتا ہے، تو اس کے جواب میں بعض لوگ اقامها الله و ادامها کہتے ہیں. یہ جائز نہیں، کیونکہ ایسا کہنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں۔ اس کے متعلق جو حدیث وارد ہے، وہ سخت ”ضعیف“ اور ناقابل عمل و ناقابل حجت ہے . ملاحظہ فرمائیے : مروی ہے کہ سیدنا بلال رضی اللہ عنہ نے اقامت کہنا شروع کی۔ جب انہوں نے قد قامت الصلاة کہا، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب میں اقامها الله و ادامها کہا۔ [سنن ابي داود : 528، عمل اليوم واليله لا بن السني : 105] تبصرہ : یہ روایت دو وجہ سے ”ضعیف“ ہے : ➊ اس کا راوی محمد بن ثابت عبدی جمہور محدثین…

Continue Readingقد قامت الصلاۃ کا جواب

عورتوں کا اجنبی (غیر محرم ) مردوں کو دیکھنا

فتویٰ : سابق مفتی اعظم سعودی عرب شیخ ابن باز رحمہ اللہ سوال : عورتوں کا اجنبی مردوں کو دیکھنا شرعاً کیسا ہے؟ جواب : اجنبی مردوں کی تصویریں دیکھنے کے بارے میں ہم عورتوں کو یہ نصیحت کرتے ہیں کہ سب سے بہتر بات یہ ہے کہ مرد و زن ایک دوسرے کو نہ دیکھیں، کشتیوں اور دوسرے کھیلوں وغیرہ کے مقابلے دیکھنے میں کوئی فرق نہیں ہے۔ چونکہ عورت میں قوت برداشت کی کمی ہوتی ہے اور عام طور پر فلمیں وغیرہ اور پرفتن تصویریں شہوت انگیز (شہوت کے جذبات بھڑکانے والی) اور باعث فتنہ و فسار ہوتی ہیں لہٰذا اس کے اسباب و ذرائع سے دور رہنا سلامتی کے قریب ہے۔ والله المستعان  

Continue Readingعورتوں کا اجنبی (غیر محرم ) مردوں کو دیکھنا

صاحب امر کی مخالت

تالیف: الشیخ السلام محمد بن عبدالوھاب رحمہ اللہ، ترجمہ: مولانا مختار احمد ندوی حفظ اللہ صاحب امر کی مخالت کرنا اور اس کی نافرمانی کرنا اہل جاہلیت کے نزدیک بڑی خوبی کی بات تھی اور کچھ لوگ تو اسے دینداری خیال کرتے تھے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی مخالفت کی اور انہیں حکم دیا کہ حاکموں کے ظلم پر صبر کریں اور ان کے ساتھ خیرخواہی اور سمع و طاعت کا رویہ اختیار کریں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سلسلہ میں سخت تاکید کی اور اسے بار بار دہرایا ہے یہ تینوں باتیں جو صحیح حدیث میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہیں : يرضى لكم ثلاثا ان تعبدوه ولا تشركوا به شيئا وان تعتصموا بحبل الله جميعا۔ وان تناصحوا من ولا الله امركم [ صحيح بخاري ] ”اللہ نے تمہارے لیے تین باتیں پسند…

Continue Readingصاحب امر کی مخالت

ترانے کے لیے قیام

تحریر: مولانا ابوالحسن مبشر احمد ربانی حفظ اللہ

سوال : ہمارے ملک میں یہ طریقہ رائج ہے کہ قومی ترانہ کی تعظیم میں تمام لوگ کھڑے ہو جاتے ہیں کیا یہ قیام نماز کے قیام کی طرح ہے اور کیا یہ درست ہے ؟
جواب : نماز والا قیام ایک شرعی عبادت ہے جو صرف اللہ تعالیٰ کے لیے ہوتا ہے۔ اللہ پاک کے علاوہ کسی دوسرے آدمی، عورت یا کسی ترانے و نغمے کی تعظیم کے لیے بھی اپنی جگہ کھڑا ہونا جائز نہیں۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے :
حَافِظُوا عَلَى الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَى وَقُومُوا لِلَّـهِ قَانِتِينَ [2-البقرة:238]
’’ نمازوں کی حفاظت کرو اور درمیانی نماز کی اور اللہ کے لیے خاموش ہو کر کھڑے ہو جاؤ۔“ [البقرة : 238]
معلوم ہوا قیام صرف اللہ تعالیٰ کے لیے کرنا چاہئیے، اللہ کے علاوہ کسی کے لیے قیام کرنا درست نہیں، جو اس چیز کو پسند کرتے ہیں کہ لوگ ان کے لیے کھڑے ہوں، ان کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوزخ کی وعید سنائی ہے۔ خواہ وہ استاد ہو یا مرشد، چودھری ہو یا وڈیرا، صدر ہو یا وزیراعظم یا کسی بھی شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والا افسر ہو، اس نے اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنا لیا ہے۔ سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
من احب ان يمثل له الرجال قياما فليتبوا مقعده من النار .
’’ جس آدمی کو یہ بات پسند ہو کہ لوگ اس کے لیے کھڑے ہوں وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنا لے۔“ [ ابودؤد، كتاب الادب : باب فى قيام الرجل للرجل : 5229، ترمذي، كتاب الادب : باب ما جآء فى كراهية قيام الرجل للرجل : 2755]
ابومجلز رحمه الله فرماتے ہیں :
ان معاوية دخل بيتا فيه ابن عامر وابن الزبير رضي الله عنهما فقام ابن عامر وجلس ابن الزبير فقال له معاوية اجلس فاني سمعت رسول الله صلي الله عليه وسلم: من سره ان يتمثل له العباد قياما فليتبوا مقعده بيتا في النار
’’ سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ ایک گھر میں داخل ہوئے، اس گھر میں ابن عامر اور ابن زبیر رضی اللہ عنہ تھے تو ابن عامر رضی اللہ عنہ کھڑے ہو گئے اور ابن زبیر رضی اللہ عنہ بیٹھے رہے، ابن عامر رضی اللہ عنہ کو امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا : ’’ بیٹھ جاؤ بلاشبہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جس کو یہ بات پسند ہو کہ بندے اس کے لیے مطیع ہو کر کھڑے کیے جائیں وہ اپنا گھر آگ میں بنا لے۔“ [مسند احمد : 4/ 93، 100، شرح السنة : 12/ 295، 3330]
امام بغوی رحمه الله نے اس کی سند کو حسن کہا ہے۔
سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ عنہ سے یوں بھی مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
من احب ان يتمثل له بنو آدم قياما وجبت له النار
’’ جو آدمی اس بات کو پسند کرے کہ اولاد آدم اس کے لیے قیام کی صورت میں مطیع ہو جائے اس کے لیے آگ واجب ہے۔“ [طبراني كبير : 19/ 362، مشكل الآثار : 2/ 38، 39]
صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بہت زیادہ محبت تھی لیکن اتنی شدید محبت کے باوجود وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے کھڑے نہیں ہوتے تھے۔ اس لیے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس بات کو پسند نہیں فرماتے تھے :
ان انس قال : لم يكن شخص احب إليهم من رسول الله صلى الله عليه وسلم قال : وكانوا إذا راوه لم يقوموا لما يعلمون من كراهيته لذلك (more…)

Continue Readingترانے کے لیے قیام

ماہ صفر منحوس ہے ؟

تحریر: مولانا ابوالحسن مبشر احمد ربانی حفظ اللہ سوال : کچھ لوگ ماہ صفر کو منحوس سمجھتے ہیں کیا ان کی یہ بات درست ہے ؟ جواب : نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب اس دنیائے فانی میں تشریف لائے تو دنیا جہالت اور گمراہی کے اندھیروں میں ڈوبی ہوئی تھی اور کئی طر ح کے توہمات اور شیطانی وساوس میں مبتلا تھی۔ زمانہ جاہلیت کے باطل خیالات اور رسومات میں سے ’’ صفر“ بھی ہے۔ صفر کے متعلق ان کا گمان تھا کہ ہر انسان کے پیٹ میں ایک سانپ ہوتا ہے، جب پیٹ خالی ہو اور بھوک لگی ہو تو وہ کاٹتا اور تکلیف پہنچاتا ہے۔ صفر کے متعلق یہ بھی خیال تھا کہ یہ ایک بیماری ہے جو پیٹ کو کاٹتی ہے۔ اس کے علاوہ کئی لوگ صفر کے مہینے سے بد فال لیتے تھے کہ اس میں بکثرت…

Continue Readingماہ صفر منحوس ہے ؟

End of content

No more pages to load