خطبہ جمعہ اور نماز جمعہ کے لئے الگ الگ خطیب

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ سوال : اگر خطیب خطبہ جمعہ کے علاوہ کوئی دوسرا شخص نماز جمعہ کی امامت کروائے تو کیا نماز ہو جائے ؟ جواب : نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور خلفائے راشدین رضی اللہ عنہم کا معمول تو یہی تھا کہ وہ خطبہ بھی خود ہی دیتے تھے اور نماز بھی خود ہی پڑھاتے تھے لیکن اگر کسی وقت ایک آدمی نے خطبہ دیا اور دوسرے نے جماعت کروا دی تو نماز ادا ہو جائے گی، نماز نہ ہونے کی کوئی دلیل معلوم نہیں۔

Continue Readingخطبہ جمعہ اور نماز جمعہ کے لئے الگ الگ خطیب

مخصوص دنوں میں قبرستان کی زیارت

تحریر: علامہ عبداللہ بن عبدالرحمن الجبرین حفظ اللہ سوال: کچھ لوگ قبرستان کی زیارت کے لیے جمعہ اور عیدین کے دنوں کو متعین کرتے ہیں اس کا کیا حکم ہے؟ جواب: کسی خاص دن کو متعین کئے بغیر زیارت قبرستان کی اجازت ہے ، اور یہ حکم احادیث صحیحہ میں آیا ہے ۔ آغاز اسلام میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو قبرستان جانے سے منع کر دیا تھا کہ مباد لوگ غلو کریں یا اوصاف بیان کر کے روئیں اور نوحہ کریں لیکن جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم مطمئن ہو گئے کہ لوگوں کو احکام کا علم ہو گیا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں قبرستان کی زیارت کی اجازت دے دی ۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے زیارت قبرستان کے فوائد اس طرح بیان کیے کہ: ◈ آخرت کی یاد دہانی ہوتی…

Continue Readingمخصوص دنوں میں قبرستان کی زیارت

میت کی طرف سے صدقہ کرنا

تحریر: علامہ عبداللہ بن عبدالرحمن الجبرین حفظ اللہ سوال: بھائی کا اپنے فوت شدہ بھائی کی طرف سے صدقہ کرنے کا کیا حکم ہے اور کیا صدقہ کا ثواب میت کو پہنچے گا؟ جواب: ایسا کرنا سنت اور مستحب ہے ، اور یہ حکم صرف بھائی کے ساتھ خاص نہیں ہے ، بلکہ ہر قریبی رشتہ دار اور ہر مسلمان صدقہ کر سکتا ہے ، جیسا کہ امام بخاری رحمہ اللہ نے حدیث [2756] میں حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہ سے نقل کیا ہے کہ سعد بن عبادۃ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: يا رسول الله صلى الله عليه وسلم إن أمى توفيت وانا غائب عنها أينفعها شيء إن تصدقت به عنها؟ قال: نعم [صحيح البخاري ، كتاب الوصايا باب 27/20/15] ”اے اللہ کے رسول ! میری ماں فوت ہو گئی ہے اور میں اس کے پاس موجود نہ تھا ،…

Continue Readingمیت کی طرف سے صدقہ کرنا

جمعہ کے بعد سنتیں دو ہیں یا چار؟

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ سوال : نماز جمعہ کے بعد دو رکعتیں پڑھی جائیں گی یا چار، مسئلہ کی رو سے صحیح کیا ہے؟ وضاحت فرما دیں۔ جواب : کتب احادیث کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ جمعہ کی نماز کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعتیں بھی ادا کی ہیں اور چار کی بھی اجازت ہے۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم اذا صلى احدكم الجمعه فليصل بعدها اربعا وفي روايه من كان منكم مصليا بعد الجمعه فليصل اربعا [نسائي، كتاب الجمعة : باب عدد الصلوة بعد الجمعة فى المسجد 1427، أبوداؤد، كتاب الصلاة : باب الصلاة بعد الجمعة 1131، ترمذي 523، ابن ماجه 1132 ] ”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ”جب تم میں سے کوئی آدمی نماز جمعہ ادا…

Continue Readingجمعہ کے بعد سنتیں دو ہیں یا چار؟

اللہ کے لیے آپس میں محبت کرنے والوں کی فضیلت

مؤلف : ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمٰن اعظمی رحمہ اللہ «باب فضل المتحابين فى الله » اللہ کے لیے آپس میں محبت کرنے والوں کی فضیلت ❀ « عن أبى هريرة قال، قال رسول الله إن الله تبارك و تعالي يقول يوم القيامة أين المتحابون بجلالي اليوم أظلهم فى ظلي يوم لا ظل الأظلي. » [صحيح: رواه مالك فى الشعر 10 ومسلم 2566: 37] حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میری عظمت کے لیے آپس میں محبت کرنے والے کہاں ہیں؟ آج میں انھیں اپنے سایہ میں جگہ دوں گا، جس دن میرے سایے کے علاوہ کوئی سایہ نہیں ہوگا۔“ ❀ «عن أبى إدريس الخولاني رحمه الله قال: دخلت مسجد دمشق، فإذا فتى براق الثنايا، وإذا الناس معه، إذا اختلفوا فى شيء أسندوه إليه، وصدروا عن قوله، فسألت عنه، فقيل: هذا معاذ…

Continue Readingاللہ کے لیے آپس میں محبت کرنے والوں کی فضیلت

خطبہ جمعہ کے دوران سنتوں کا حکم

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ سوال : خطبہ جمعہ کے دوران آنے والے افراد بیٹھ کر خطبہ سنیں یا پہلے دو رکعت ادا کریں؟ قرآن و حدیث سے مسئلہ بتا دیں۔ جواب : جب امام خطبہ جمعہ دے رہا ہو اور اس وقت کوئی آدمی آئے تو اسے دو رکعت پڑھے بغیر نہیں بیٹھنا چاہیے۔ کیونکہ حدیث میں آتا ہے کہ حضرت سلیک غلطفانی رضی اللہ عنہ مسجد میں آئے اور دو رکعت پڑھے بغیر ہی بیٹھ گئے۔ اس وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ ارشاد فرما رہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: أَصَلَّیْتَ ؟ ”کیا تو نے (دو رکعتیں) پڑھ لی ہیں ؟“ تو اس نے جواب دیا : ”نہیں“۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : فَصَلِّ رَکْعَتَیْنِ ”(کھڑے ہو جاؤ اور ) دو رکعتیں ادا کرو“۔ [بخاري، كتاب الجمعة : باب من…

Continue Readingخطبہ جمعہ کے دوران سنتوں کا حکم

قرآن حکیم کے ساتھ کافر ملک کا سفر

تحریر: علامہ عبداللہ بن عبدالرحمن الجبرین حفظ اللہ سوال: قرآنِ حکیم کے ساتھ کافر ملک کے سفر کا کیا حکم ہے؟ جواب: فقہاء نے بیان کیا ہے کہ یہ حرام ہے ۔ اور اس سلسلہ میں صحیح حدیث وارد ہوئی ہے جو امام مسلم رحمہ اللہ سے مروی ہے ۔ [ج 6 ص 30] اور امام احمد رحمہ اللہ سے [ج 2 ص 76 ، 55 ، 10 ، 6] نیز امام ابو داؤد اور دوسرے حضرات سے بھی یہ روایت منقول ہے ۔ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لا تسافروا بالقرآن فإني أخاف أن يناله العدو [صحيح مسلم ، كتاب الامارة ، باب 24 ح 1829 ۔ ومسند احمد ۔ 106/2] ”قرآن کریم لے کر سفر نہ کرو مجھے اندیشہ ہے کہ کہیں دشمن کے ہاتھ…

Continue Readingقرآن حکیم کے ساتھ کافر ملک کا سفر

مقتدی کے لیے سورۂ فاتحہ کی قرأت

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ سوال : کیا مقتدی امام کے پیچھے سورہ فاتحہ پڑھے گا یا صرف اپنی تنہا نماز میں ؟ قرآن و سنت سے رہنمائی فرمائیں۔ جواب : صحیح احادیث کی رو سے امام، مقتدی اور منفرد سب کے لیے ہر نماز میں سورۂ فاتحہ پڑھنا لازمی ہے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے : عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ اَنَّ رَسُوْلَ اللهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا صَلٰوةَ لِمَنْ لَّمْ يَقْرَأُ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ [بخاري، كتاب الأذان : باب وجوب القراءة للامام والمأموم فى الصلوات كلها 756، أبوداؤد 822، نسائي 137/2، ترمذي 247، ابن ماجه 837 ] ” سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ”جس نے سورۂ فاتحہ نہ پڑھی اس کی نماز نہیں ہے۔“ اس حدیث سے معلوم ہوا…

Continue Readingمقتدی کے لیے سورۂ فاتحہ کی قرأت

قریش کی دعوت سے متعلق ایک واقعہ

  تالیف: حافظ محمد انور زاہد حفظ اللہ قریش کی دعوت مؤرخین و اہل سیر لکھتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اعلان صفا کے چند روز بعد حضرت علی رضی اللہ عنہ کو حکم دیا کہ دعوت کا سامان کرو، تمام خاندان عبدالمطلب اور دیگر رشتہ داروں کو مدعو کیا گیا۔ تقریباً چالیس افراد نے دعوت میں شرکت کی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کھانے کے بعد کھڑے ہو کر فرمایا : میں تم لوگوں کے لئے وہ چیز لے کر آیا ہوں جو تمہارے لئے دین و دنیا دونوں کی کفیل ہو، میں نہیں جانتا کہ عرب بھر میں کوئی شخص اپنی قوم کے لئے ایسا نادر تحفہ لےکر آیا ہو۔ کون ہے جو اس بار گراں کے اٹھانے میں میرا ساتھ دے۔ اور میری رفاقت اختیار کرے۔ تمام مجلس میں سناٹا تھا۔ دفعۃًحضرت علی رضی…

Continue Readingقریش کی دعوت سے متعلق ایک واقعہ

پکی قبریں بنانا

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ سوال : آج کل پکی قبریں بنانے کا خوب رواج ہے کیا ایسا کرنا شرعی اعتبار سے درست ہے ؟ جواب : پکی قبریں بنانا اسلام میں قطعًا ناجائز ہے اور رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صریح حکم کے خلاف ہے۔ «نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم ان يجصص القبر، وان يقعد عليه، وان يبنى عليه» [مسلم، كتاب الجنائز : باب النهي عن تحصيص القبر 970، ابوداؤد 3225] ”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پختہ قبریں بنانے اور ان پر بیٹھنے اور عمارت تعمیر کرنے سے منع فرمایا ہے۔“ اس صحیح حدیث سے معلوم ہوا کہ پکی قبریں بنانا اور ان پر عمارت تعمیر کرنا ناجائز و ممنوع ہے۔

Continue Readingپکی قبریں بنانا

مردوں کو سونے کی گھڑیاں، انگوٹھیاں اور قلمیں بیچنے کا حکم

تحریر : فتاویٰ سعودی فتویٰ کمیٹی 54- مردوں کو سونے کی گھڑیاں، انگوٹھیاں اور قلمیں بیچنے کا حکم سونے اور چاندی کی گھڑیاں اور انگوٹھیاں مردوں اور عورتوں کو بیچناجائز ہے لیکن مرد کو سونا، سونے کی یا سونے کا پانی چڑھی انگوٹھی پہنے کی اجازت نہیں، اسی طرح چاندی کی گھڑی ہے، یہ صرف عورتوں کے لیے ہے، البتہ چاندی کی انگوٹھی مرد و عورت دونوں کے لیے جائز ہے، سونے اور چاندی کے قلم مردوں کے لیے جائز ہیں نہ عورتوں کے لیے کیونکہ یہ زیور کی قسم نہیں، بلکہ یہ سونے اور چاندی کے برتنوں کے مشابہ ہیں، اور سونے اور چاندی کے برتن سب پر حرام ہیں، کیونکہ فرمان نبوی ہے: ”سونے اور چاندی کے برتنوں میں نہ پیو، نہ ان کی پلیٹوں میں کھاؤ، کیونکہ یہ ان کے لیے (کافروں کے لیے) دنیا میں ہیں اور تمہارے لیے…

Continue Readingمردوں کو سونے کی گھڑیاں، انگوٹھیاں اور قلمیں بیچنے کا حکم

ایسے سامان کی خرید وفروخت کا حکم جو اپنی جگہ پڑا ہو

تحریر : فتاویٰ سعودی فتویٰ کمیٹی 53- ایسے سامان کی خرید وفروخت کا حکم جو اپنی جگہ پڑا ہو کسی مسلمان کے لیے کوئی سامان اس وقت تک نقد یا ادھار بیچنا جائز نہیں جب تک وہ اس کا مالک نہ ہو جائے اور اسے اپنے قبضے میں نہ کرلے، کیونکہ آنخضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت حکیم بن حزام سے فرمایا تھا: «لا تبع ما ليس عندك» [سنن ابي داود، رقم الحديث 35033] ”جو تیرے پاس نہیں اسے نہ بیچ۔“ حضرت عبداللہ بن عمر بن عاص رضی اللہ عنہ کی حدیث میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «لا يحل سلف و بيع، ولا بيع ما ليس عندك» [سنن الترمذي، رقم الحديث 1234 سنن النسائي، رقم الحديث 4611] ”سلف (قرض) اور بیع (ایک ہی وقت میں) جائز نہیں، اور جو تیرے پاس نہیں اس کی کوئی بیع نہیں۔“…

Continue Readingایسے سامان کی خرید وفروخت کا حکم جو اپنی جگہ پڑا ہو

قبر سے سورۃ ملک پڑھنے کی آواز آنا

تحریر: الشیخ مبشر احمد ربانی حفظ اللہ سوال : ابن عباس رضی اللہ عنہما کا بیان ہے کہ ایک صحابی نے لاعلمی میں ایک قبر پر خیمہ گاڑ لیا، اندر سے سورۃ ملک پڑھنے کی آواز آئی صاحب قبر نے اول سے آخر تک اس سورت کی تلاوت کی آپ نے رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر یہ واقعہ بیان کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : یہ سورت عذاب قبر روکنے والی ہے اور اس سے نجات دینے والی ہے (ترمذی) کیا یہ حدیث صحیح ہے؟ جواب : یہ روایت ترمذی شریف ابواب فضائل القرآن : باب ما جاء فی فضل سورۃ الملک(2890)اور مشکوٰۃ (2154) اور اثبات عذاب القبر للبیھقی (146) میں موجود ہے۔ امام بیہقی فرماتے ہیں : «تفرد به يحيي بن عمرو بن مالك وهو ضعيف» ”اس کے بیان کرنے میں یحییٰ بن…

Continue Readingقبر سے سورۃ ملک پڑھنے کی آواز آنا

جادو کو باطل کرنے والی آیات کون سی ہیں؟

تالیف: ڈاکٹر رضا عبداللہ پاشا حفظ اللہ 231۔ کیا یہ سچ ہے کہ تمام انبیاء پر جنوں اور جادو کی تہمت لگائی گئی تھی ؟ جواب : جی ہاں یہ سچ ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : كَذَٰلِكَ مَا أَتَى الَّذِينَ مِن قَبْلِهِم مِّن رَّسُولٍ إِلَّا قَالُوا سَاحِرٌ أَوْ مَجْنُونٌ ‎ ﴿٥٢﴾ ”اسی طرح ان لوگوں کے پاس جو ان سے پہلے تھے کوئی رسول نہیں آیا مگر انھوں نے کہا یہ جادوگر ہے، یا دیوانہ۔“ [الذاریات: 52] اللہ تعالی اپنے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو تسلی دیتے ہوئے فرماتے ہیں کہ جیسے یہ مشرک کہہ رہے ہیں، اسی طرح ان سے پہلے اپنے رسولوں کو جھٹلانے والے لوگوں نے بھی کہا تھا : كَذَٰلِكَ مَا أَتَى الَّذِينَ مِن قَبْلِهِم مِّن رَّسُولٍ إِلَّا قَالُوا سَاحِرٌ أَوْ مَجْنُونٌ ‎ ﴿٥٢﴾ ------------------ 232۔ کیا چاند کا پھٹنا جادو سے تھا ؟ جواب…

Continue Readingجادو کو باطل کرنے والی آیات کون سی ہیں؟

End of content

No more pages to load