کیا غیر مسلموں کو کافر کہنا گالی ہے؟

تحریر: ڈاکٹر ذاکر نائیک

”کافر“ اُسے کہتے ہیں جو جھٹلاتا یا انکار کرتا ہے۔ ”کافر“ کا لفظ ”کفر“ سے نکلا ہے جسکے معنی ہیں : جھٹلانا یا چھپانا۔ اسلامی اصطلاح میں ”کافر“ کا مطلب ہے جو اسلام کی تعلیمات اور اس کی سچائی کو جھٹلاتا یا چھپاتا ہے۔ اور جو شخص اسلام کا انکار کرتا ہے اس کو غیر مسلم [Non-Muslim] کہتے ہیں۔ اگر کوئی غیر مسلم خود کو ”غیر مسلم“ یا ”کافر“ کہے جانے کو گالی سمجھتا ہے، جس کا مطلب ایک ہی ہے، تو یہ اس کی اسلام کے بارے میں غلط فہمی کی وجہ سے ہے۔ اسے اسلام اور اسلامی اصطلاحات کو سمجھنے کے لئے صحیح ذرائع تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے اور ”کافر“ کہے جانے کو گالی نہیں سمجھنا چاہیئے۔ ”غیر مسلم“ یا ”کافر“ کے الفاظ گالی نہیں ہیں بلکہ مسلمانوں اور دیگر مذاہب کے پیروکاروں کے مابین محض خطِ امتیاز کھینچنے والی اصطلاحات ہیں۔ اس میں تحقیر کا کوئی پہلو نہیں ہے۔ فرق و امتیاز قائم کرنے والی ایک معروف اصطلاح کو گالی قرار دینا قلتِ علم کے علاوہ سوءِ فہم کی دلیل ہے۔ [اسلام پر 40 اعتراضات كے عقلي و نقلي جواب ص 132،133 ]

 

یہ تحریر اب تک 10 لوگ پڑھ چکے ہیں، جبکہ صرف آج 1 لوگوں نے یہ تحریر پڑھی۔

Leave a Reply