مکارم الاخلاق

تحریر : فضل اکبر کاشمیری

✿ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مخاطب ہو کر ارشاد فرمایا :
وَاِنَّكَ لَعَلٰي خُلُقٍ عَظِيْمٍ ’’ اور بے شک آپ اخلاق کے اعلیٰ مرتبے پر فائز ہیں۔“ [القلم : 4]
ہمیں خوش اخلاقی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا نمونہ بننے کی کوشش کرنی چاہیئے کیونکہ :
✿ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِيْ رَسُوْلِ اللهِ اُسْوَةٌ حَسَنَةٌ ”بے شک تمہارے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (کی زندگی )میں بہترین نمونہ ہے۔“ [ الاحزاب : 21 ]
❀ نواس بن سمعان رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نیکی اور گناہ کے متعلق سوال کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
البر حسن الخلق و الإ ثم ما حاك فى صدرك و كرهت أن يطلع عليه الناس
”نیکی حسن اخلاق (کا نام) ہے اور گناہ وہ ہے جو تیرے دل میں کھٹکے اور تو برا جانے کہ لوگ اس سے باخبر ہو جائیں۔“ [مسلم : 2553]
❀ ایک اور حدیث میں ہے :
ما من شئ يوضع فى الميزان أثقل من حسن الخلق و إن صاحب حسن الخلق ليبلغ به درجة صاحب الصوم و الصلوٰة
’’ میزان میں حسن اخلاق سے وزنی کوئی چیز نہ ہو گی اور بیشک حسن اخلاق والا وہ درجہ حاصل کر لیتا ہے جو ہمیشہ روزہ رکھنے والے اور نماز پڑھنے والے کے حصہ میں آتا ہے۔“ [ الترمذي : 2003 وقال : هذا حديث غريب و إسناده حسن ]
❀ ابوامامہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
أناز عيم ببيت فى ربض الجنة لمن ترك المراء و إن كان محقا و ببيت فى وسط الجنة لمن ترك الكذب و إن كان مازحا، وببيت فى أعلي الجنة لمن حسن خلقه
’’ میں اس شخص کے لئے جنت کے الحراف میں ایک گھر کی ضمانت دیتا ہوں جس نے جھگڑا چھوڑ دیا اگرچہ وہ حق پر ہو اور اس شخص کے لئے جنت کے وسط میں ایک گھر کا ضامن ہوں جس نے جھوٹ کا ارتکاب نہ کیا اگرچہ وہ مزاح کر رہا ہو اور اس شخص کے لئے جنت کے اعلیٰ حصے میں ایک گھر کا ضامن ہوں جس کا اخلاق اچھا ہو۔“ [ ابوداؤد : 4800و أسناده حسن ]
❀ دوسری روایت میں ہے :
خياركم أحسنكم اخلاقا
’’ تم میں سب سے بہتر وہ ہے جس کے اخلاق اچھے ہوں۔“ [ بخاري : 3559و مسلم : 2321 ]
❀ براء بن عازب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :
كان رسول الله صلى الله عليه وسلم احسن الناس وجها و احسنهم خلقا
”رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سب لوگوں سے زیادہ خوبصورت اور سب سے زیادہ حسن اخلاق والے تھے۔“ [ بخاري : 3549 و مسلم : 2337 ]
❀ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا کہ وہ کونسا عمل ہے جو سب سے زیادہ لوگوں کو جنت میں داخل کرنے کا سبب بنے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ”اللہ کا ڈر اور حسن اخلاق۔“ [الترمذي : 2004وقال : هذا حديث صحيح غريب ]

 

اس تحریر کو اب تک 9 بار پڑھا جا چکا ہے۔

Leave a Reply