طارق بن زیاد کا کشتیاں جلانے کا من گھڑت واقعہ

تحریر : فضیلۃ الشیخ حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

بعض جھوٹے قصے عوام الناس میں مشہور ہیں مثلاً :
➊ خنساء بنت عمرو رضی اللہ عنہا کے بارے میں مشہور ہے کہ جنگِ قادسیہ میں اُن کے چار بیٹے شہید ہو گئے تھے۔
یہ قصہ محمد بن الحسن بن زبالہ نے بیان کیا ہے، دیکھئے [الاصابه 288/4]
ابن زبالہ کے بارے میں :
◈ امام یحییٰ بن معین رحمہ اللہ نے فرمایا :
وكان كذابا ” اور وہ جھوٹا تھا۔ “ [تاريخ ابن معين رواية الدوري : 1060 ]
◈ ابن معین نے مزید فرمایا :
عدو الله “یہ اللہ کا دشمن ہے۔ [الجرح و التعديل 228/7و سنده صحيح]
اور فرمایا :
وكان يسرق الحديث ” اور یہ حدیثیں چوری کرتا تھا۔“ [ التاريخ الكبير للبخاري 67/1 ت 154 و سنده صحيح ]
معلوم ہوا کہ یہ روایت موضوع ہے۔

➋ بعض لوگوں میں مشہور ہے کہ طارق بن زیاد نے جب اسپین (اندلس) پر حملہ کیا تھا تو کشتیاں جلانے کا حکم دے کر کشتیاں جلا ڈالی تھیں۔ کشتیاں جلانے والا یہ سارا قصہ جعلی اور من گھڑت ہے۔ دیکھئے : [كتب أخبار رجال أحاديث تحت المجهر” ص17۔ 19]

 

اس تحریر کو اب تک 43 بار پڑھا جا چکا ہے۔

Leave a Reply