سیدنا زید بن حارثہ ؓ کا مقام و مناقب

تحریر:حافظ ندیم ظہیر

﴿ وَ اِذۡ تَقُوۡلُ لِلَّذِیۡۤ اَنۡعَمَ اللّٰہُ عَلَیۡہِ وَ اَنۡعَمۡتَ عَلَیۡہِ اَمۡسِکۡ عَلَیۡکَ زَوۡجَکَ وَ اتَّقِ اللّٰہَ وَ تُخۡفِیۡ فِیۡ نَفۡسِکَ مَا اللّٰہُ مُبۡدِیۡہِ وَ تَخۡشَی النَّاسَ ۚ وَ اللّٰہُ اَحَقُّ اَنۡ تَخۡشٰہُ ؕ فَلَمَّا قَضٰی زَیۡدٌ مِّنۡہَا وَطَرًا زَوَّجۡنٰکَہَا لِکَیۡ لَا یَکُوۡنَ عَلَی الۡمُؤۡمِنِیۡنَ حَرَجٌ فِیۡۤ اَزۡوَاجِ اَدۡعِیَآئِہِمۡ اِذَا قَضَوۡا مِنۡہُنَّ وَطَرًا ؕ وَ کَانَ اَمۡرُ اللّٰہِ مَفۡعُوۡلًا ﴿۳۷﴾ ﴾
اور جب آپ اس شخص کو، جس پر اللہ نے بھی احسان کیا اور آپ نے بھی، یہ کہہ رہے تھے کہ :”اپنی بیوی کو اپنے پاس رکھو اور اللہ سے ڈرو” تو اس وقت آپ ایسی بات اپنے دل میں چھپا رہے تھے جسے اللہ ظاہر کرنا چاہتا تھا۔ آپ لوگوں سے ڈر رہے تھے حالانکہ اللہ زیادہ حقدار ہے کہ آپ اس سے ڈریں۔ پھر جب زید اس عورت سے اپنی حاجت پوری کر چکا تو ہم نے آپ سے اس (عورت) کا نکاح کردیا،  تاکہ مومنوں پر ان کے منہ بولے بیٹوں کی بیویوں کے بارے میں کوئی تنگی نہ رہے جبکہ وہ ان سے حاجت پوری کرچکے ہوں اور اللہ کا حکم ہو کر رہنے والا ہے ۔ (الاحزاب :۳۷)
فقہ القرآن:
         ۱: سیدنا زید بن حارثہؓ (اپنی بیوی کی) شکایت کرنے (نبی ﷺ کے پاس) آئے تو نبی ﷺ نے فرمایا: ((اتق اللہ و أمسک علیک زوجک)) اللہ سے ڈرو اور اپنی بیوی کو اپنے پاس ہی رکھو۔ (بخاری : ۷۴۲۰)
          ۲:سیدنا انس بن مالکؓ سے روایت ہے کہ یہ آیت ﴿وَتُخْفِیْ فِیْ نَفْسِکَ مَا اللّٰہُ مُبْدِیْہِ﴾ سیدہ زینب بنت جحش اور زید بن حارثہ کی شان میں نازل ہوئی ہے ۔ (بخاری : ۴۷۸۷)
۳:       سیدنا انس بن مالکؓ بیان کرتے ہیں کہ اگر رسول اللہ ﷺ کچھ چھپانے والے ہوتے تو اس (مذکورہ آیت) کو چھپاتے۔ (بخاری :۷۴۲۰)
۴:       اللہ تعالیٰ نے اولاً اہل اسلام پر منہ بولے بیٹے کی حیثیت کو منکشف کیا ۔ (دیکھئے شمارہ:۱۲) پھر متبنیٰ کی (سابقہ) اہلیہ سے نکاح کروا کر یہ واضح کردیا کہ منہ بولے بیٹے کی حقیقت ﴿اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ اِخْوَۃٌ﴾ سے زیادہ نہیں ہے۔
۵:       رسول اللہ ﷺ شرم و حیا کے پیکر تھے۔
۶:حق کی نشر و اشاعت میں لوگوں کے طعن و تشنیع سے بے پروا ہو کر خوفِ الٰہی کو اختیار کرتے ہوئےاس کی تبلیغ و ترویج میں کوشاں رہنا چاہئے۔
۷:سیدنا زید بن حارثہؓ کی فضیلت کا بیان کہ اللہ تعالیٰ نے ان کا نام قرآن مجید میں درج کرکے قیامت تک کے لئے مومنوں کی زبان پر جاری کردیا۔
۸:       سیدہ زینب بنت جحشؓ کی فضیلت کا بیان کہ اللہ تعالیٰ نے ان کا نکاح (سات) آسمانوں پر (سے ) طے پایا۔(بخاری: ۷۴۲۰)

اس تحریر کو اب تک 12 بار پڑھا جا چکا ہے۔

Leave a Reply