حائضہ کے حج کا حکم

فتویٰ : دارالافتاءکمیٹی

سوال : ایام حج میں حیض سے دو چار ہونے والی عورت کا کیا حکم ہے کیا اسے یہی حج کفایت کرے گا ؟
جواب : جب کوئی عورت حج کے دنوں میں حیض سے دوچار ہو جائے تو وہ دیگر حجاج کی طرح تمام اعمال بجا لائے۔ ہاں وہ طہارت آنے تک طواف کعبہ اور سعی بین الصفا والمروہ نہ کرے۔ حیض سے فراغت کے بعد وہ غسل کرے، طواف بیت اللہ اور سعی بین الصفا والمروہ کرے، اگر اسے حیض اس وقت آیا کہ اعمال حج میں سے صرف طواف وداع ہی باقی رہ گیا ہو تو وہ واپسی کا سفر کر سکتی ہے اور طواف وداع نہ کر سکنے کی وجہ سے اس پر کفارہ وغیرہ نہیں ہے اور اس کا حج بھی صحیح ہو گا۔ اس کی دلیل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد ہے :
النفساء والحائض إذا أتتا على الميقات تغتسلان وتحرمان وتقضيان المناسك كلها غير الطواف بالبيت [سنن أبى داود و الترمذي عن عبدالله بن عباس رضي الله عنهما]
”نفاس اور حیض والی عورتیں جب میقات پر آئیں تو غسل کر کے احترام باندھ لیں اور طواف کعبہ کے علاوہ دیگر تمام مناسک حج ادا کریں۔“
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ وہ مناسک عمرہ کی ادائیگی سے پہلے حائضہ ہو گئیں تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں حکم فرمایا : کہ ”وہ حج کا احرام باندھ لیں، البتہ طہارت تک بیت اللہ کا طواف نہ کریں۔ علاوہ ازیں وہ تمام مناسک حج بجا لائیں جو دیگر حجاج بجا لاتے ہیں ؟ نیز یہ کہ وہ حج کو عمرے میں داخل کر دیں۔“ (یعنی ترتیب الٹ لیں، پہلے حج کر لیں اور بعد میں عمرہ)۔
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے یہ بھی روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ محترمہ سیدہ صفیہ رضی اللہ عنہا حائضہ ہو گئیں تو انہوں نے اس بات کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے تذکرہ کیا، اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : أحابستنا هى ؟ قالوا : إنها قد أفاضت، قال : فلا إذن [صحيح البخاري، كتاب الحج]
ایک اور روایت کے الفاظ یوں ہیں :
أحابستنا هي ؟ قلت يا رسول الله صلى الله عليه وسلم إنها۔ قد أفاضت وطافت بالبيت تم حاضت بعد الإفاضة، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم : فلتنفز
”کیا وہ ہمیں روک رکھے گی ؟ تو دوسری بیبیوں نے کہا : کہ اس نے طواف افاضہ کر لیا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ”تب کوئی حرج نہیں“ ایک اور روایت میں ہے کہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا : صفیہ رضی اللہ عنہا طواف افاضہ کرنے کے بعد حائضہ ہو گئیں تو میں نے اس بات کا تذکرہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : کیا وہ ہمیں روک دے گی ؟ میں نے کہا : یا رسول اللہ ! وہ طواف افاضہ کرنے کے بعد حائضہ ہوئی ہیں اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ ”تو پھر وہ روانہ ہو جائے۔“ وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وسلم

 

اس تحریر کو اب تک 7 بار پڑھا جا چکا ہے۔

Leave a Reply