بیت الخلا اور انگوٹھی اُتارنا

تحریر : فضیلۃ الشیخ حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ

سوال : ایک روایت میں آیا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جب بیت الخلا میں داخل ہوتے تھے تو اپنی انگوٹھی (جس پر محمد رسول اللہ لکھا ہوا تھا۔ اُتار دیتے تھے۔ محترم زبیر علی زئی صاحب کیا یہ روایت صحیح ہے ؟ (طارق مجاہد یزمانی 1427/11/14 ھ)
الجواب : بیت الخلاء جانے سے پہلے انگوٹھی اتارنے والی روایت درج ذیل سند سے مروی ہے :
همام عن ابن جريج عن الزهري عن أنس رضي الله عنه [ سنن ابي داود : 19، وقال : “هٰذا حديث منكر]
[سنن الترمذي : 1746، وقال : “هٰذا حديث حسن صحيح غريب]
[الشمائل للترمذي : 93 سنن النسائي : 178/8 ح 5616، سنن ابن ماجه : 303]
[ السنن الكبريٰ للبيهقي 95/1 وقال : ”وهٰذ شاهد ضعيف والله أعلم“ أي حديث همام، اخبار اصبهان 111/2]
ابن جریج مشہور مدلس ہیں۔ دیکھئے طبقات المدلسین (3/83) و تقریب التہذیب (4193) و جامع التحصیل (ص 108) وکتاب المدلسین لابی زرعۃ ابن العراقی (40) و المدلسین للسیوطی (36) و سوالات الحاکم النیسابوری للدارقطنی (265) و علل الحدیث لابن ابی حاتم (2078) و سوالات البرذعی (ص 743 قول ابی مسعود احمد بن الفرات)
ابن جریج مدلس کی یہ روایت عن سے ہے اور عام طالب علموں کو بھی معلوم ہے کہ (غیر صحیحین میں) مدلس کی عن والی روایت ضعیف ہوتی ہے لہٰذا یہ روایت ضعیف ہے۔
اگر کسی شخص کو اس روایت میں ابن جریج کے سماع کی تصریح مل گئی ہے تو باحوالہ پیش کرے ورنہ اس روایت سے استدلال کرنا مردود ہے۔ (1427/11/4 ھ)

یہ تحریر اب تک 4 لوگ پڑھ چکے ہیں، جبکہ صرف آج 1 لوگوں نے یہ تحریر پڑھی۔

Leave a Reply